چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سندھ میں جنگلات کی الاٹمنٹ منسوخ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ جو حکمرانی کا حق ہی نہیں رکھتے وہ کیوں بیٹھے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے سندھ میں جنگلات کی زمین الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ جنگلات کی زمین کی حد بندی کا عمل جاری ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سندھ کابینہ نے جنگلات کی زمین سے متعلق کیا فیصلہ کیا، کیا جنگلات کی تمام اراضی واگزار کروا لی گئی ہے؟
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کام نہیں کرنا تو عہدہ چھوڑ دیں، جو حکمرانی کا حق ہی نہیں رکھتے وہ کیوں بیٹھے ہیں، 30 اکتوبر کو عدالت نے حکم دیا تھا کابینہ نے اب تک عمل نہیں کیا۔