منی بجٹ پیش کرنے سے قبل وزیر خزانہ اسد عمر کی پارٹی کے ساتھیوں کی جانب سے ہی مخالفت ہورہی ہے اور انہیں اپنی پالیسیاں پیش کرتے وقت سخت دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے اہم رہنما جہانگیر ترین کی اپنے ہم خیال ساتھیوں کے ساتھ کوشش ہے کہ اسد عمر کے فیصلوں اور اقدامات کو ناکام بنایا جائے، اس صورتحال کی وجہ سے قومی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلہ سازی میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو کافی مشکلات اور پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت حالیہ 2 اجلاسوں میں جہانگیر ترین نے اسد عمر کو کارنر کرنے کی بھرپور کوشش کی، ان مذاکراتی اجلاسوں میں آئی ایم ایف کے نمائندوں سے بات چیت بھی شامل تھی۔